دونوں کمپنیوں کی جانب سے جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں نے متفقہ طور پر سمجھوتے کی منظوری دے دی ہے اور یہ رواں سال کے اختتام پر یا اگلے سال کے شروع میں مکمل ہو جائے گی۔
رواں سال کے آغاز پر موٹرولا کمپنی کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔
موٹرولا موبیلٹی موبائل فونز کو بہتر بنانے اور ان کی تیاری پر مشتمل ہے جب کہ دوسرا حصہ موٹرولا سلوشنز میں نجی شعبے اور حکومتوں کے لیے وسیع پیمانے پر ٹیکنالوجیز کی تیاری شامل ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سمجھوتے کے تحت گوگل کے آپریٹنگ سسٹم اینروئڈ کو ’سپر چارچ‘ کرنے میں مدد ملے گی۔
’موٹرولا موبیلٹی کا اینروئڈ سے مکمل عہد ہماری دونوں کمپنیوں لیے قدرتی طور پر موزوں ہے۔‘
گوگل نے اعلان کیا ہے کہ وہ موٹرولا موبیلٹی کو علیحدہ کاروبار کے طور پر ہی چلائے گا۔
سمجھوتے کے اعلان کے بعد نیویارک کے بازارِ حصص میں موٹرولا موبیلٹی کے شیئرز میں ستاؤن فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم یہ چالیس ڈالر فی شیئر کی پیشکش سے نیچے ہی ہیں جب کہ گوگل کے شیئرز میں معمول کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
اس کے علاوہ ان قیاس آرائیوں کہ گوگل اور موٹرولا کے مابین ہونے والے سمجھوتے کا سب سے بڑا ہدف موبائل فون تیار کرنے والی ایک بڑی کمپنی نوکیا ہے کے برعکس نوکیا کے شیئرز میں دس فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے
واضح رہے کہ دنیا میں موٹرولا موبائل فونز تیار کرنے والی ایک کامیاب ترین کمپنی ہے لیکن حالیہ سالوں میں سیم سنگ، ایپل اور ایچ ٹی سی کے مقابلے میں پیچھے رہ گئی ہے۔
اس کے متعدد موبائل فونز میں پہلے ہی گوگل کا اینروئڈ آپریٹنگ سسٹم استعمال ہو رہا ہے۔