کل تک وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کا اضافی چارج جناب ظہیرالدین بابر اعوان صاحب کے پاس تھا۔ لیکن جب سے صدر مملکت نے بھٹو کیس کا ریفرینس سپریم کورٹ میں دائر کیا ہے۔ اور سپریم کورٹ میں اس کی سماعت کے آغاز کے ساتھ ہی بابر اعوان صاحب نے اس کیس میں حکومتی وکیل کے طور پر پیش ہونا چاہا ۔ جس پر چیف جسٹس صاحب نے بابر اعوان صاحب سے وزارت قانون اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونکیشن کی وزارت پر فیصلہ کرنے کے بعد اپنا وکالت نامہ کورٹ میں پیش کرنے کو کہا۔ جس کے بعد جناب بابر اعوان نے اپنی وزارت سے استعفیٰ دیتے ہوئے اپنے لائسنس کی تجدید کے لئے سپریم کورٹ بار سے رابطہ کر لیا ہے۔ ان کے اس اقدام کے بعد وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن ایک بار پھر سے وزیر سے محروم ہو گئی ہے۔
مزید تفصیل کے لئے اس ربط وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام پھر وزیر سے محروم پر کلک کریں۔