عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً پانچ ارب ایسے افرادجو دن میں چار گھنٹے تک موبائل فون کا استعمال کرتے ہیں،جس سے دماغ میں سرطان زدہ رسولی پیدا ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔
رپورٹ کے حوالے میں بہت سے سائنس دانوں نے عالمی ادارہ صحت کے اِس بیان کی تائید کی ہے، تا ہم ان کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے صحت پردیگر آلات کے اثرات کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔موبائل فون کے ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل فون سے جوشعائیں نکلتی ہیں وہ بہت دراز اورسخت ہوتی ہیں جِس کو ہمارا دماغ برداشت نہیں کرسکتا۔اِن ویوز سے نہ صرف سرطان کے خدشات بڑھ جاتے ہیں بلکہ اِس کےاثرات انسان کے تمام خلیوں پر ہوتے ہیں۔ کچھ ماہرینِ صحت کاخیال ہے کہ اِس کے اثرات بڑے پیمانے پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ سے منسلک ماہرین کا سیل فون کے استعمال سے دماغ پر اثرات کے بارے میں کہنا ہے کہ ان کی تحقیق سےثابت ہوا ہے کہ انسان کا دماغ سیل فون سے نکلنے والی شعائوں کے بارے میں بہت حساس ہے،خاص طور پر جب اس کو سر کے قریب رکھاجائے۔ سیل فون کے استعمال کے بارے میں والدین کو مشورہ دیتے ہوئے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچوں اور نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جائے کہ وہ سیل فون کو سر کے قریب نہ لائیں، بلکہ سپیکر یا پھر ہیڈ فون کااستعمال کریں اور سیل کو تکیے کے نیچے بلکل نہ رکھیں۔تاہم، بہت سے ماہرین کے مطابق ، سیل فون اور دماغ کے کینسر کے تعلق کے بارے میں سامنے آنے والے حقائق کافی نہیں ہیں اور ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔