گوگل پلس کا مقصد انٹر نیٹ پر حقیقی زندگی کی طرز پر شیئرنگ کی سہولت مہیا کرنا ہے۔
انٹر نیٹ کی دنیا کی مقبول ترین کمپنی گوگل کارپوریشن نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹس کے درمیان جاری مقابلے میں فیس بک کا حریف بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ گوگل کارپوریشن “گوگل پلس” نامی ایک ایسے پراجیکٹ پر کام کر رہی ہے جس میں حقیقی زندگی کی طرز پر آن لائن شیئرنگ کی جا سکے گی۔ اس وقت انٹر نیٹ پر دستیاب دوسرے سوشل نیٹ ورکنگ ٹولز چھوٹے گروپس کے درمیان شیئرنگ کو مشکل بنا دیتے ہیں۔ یہ ٹولز ایسے الفاظ کے استعمال کی اجازت نہیں دیتے جو لوگ روز مرہ زندگی میں گفتگو کے دوران استعمال کرتے ہیں۔ گوگل 2009 سے مختلف سوشل ٹولز کے تجربات کر رہا ہے اور اس میں اسے محدود پیمانے پر کامیابی بھی ملی ہے۔ دنیا بھر میں روزانہ لاکھوں افراد مختلف چیزیں شیئر کرنے کیلئے گوگل کی ای میل کا استعمال کرتے ہیں اور “گوگل پلس” اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ ماہرین کے مطابق گوگل پلس، فیس بک کے لئے ایک سخت حریف ثابت ہو سکتا ہے۔ گوگل پلس پر تجربات جاری ہیں اور ابھی اسے عام صارفین کیلئے مہیا نہیں کی گیا۔ گوگل کارپوریشن نے گوگل پلس کی دستیابی کے متعلق کچھ بتانے سے انکار کر دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ انٹر نیٹ صارفین جو فیس بک پر اپنا ایک سماجی حلقہ بنا چکے ہیں، ان کے لئے کسی نئی سوشل ویب سائٹ پر جا کر تمام چیزوں کو ایک بار پھر شروع کرنا مشکل ہو گا۔