جوشوا کوفمین نے مقبول مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کو استعمال کرتے ہوئے اپنا گمشدہ لیپ ٹاپ تلاش کر لیا۔ ان کی کوشش کامیاب رہی اور کمپیوٹر انہیں واپس مل گیا۔
یہ لوگوں کی پولیس کی بجائے ٹیکنالوجی کے ذریعے گمشدہ اشیا تلاش کرنے کی تازہ ترین مثال ہے۔ لیپ ٹاپ چوری ہونے سے کچھ عرصہ قبل ہی جوشوا نے اس میں گمشدگی کے دوران تلاش کرنے کیلئے ایک سافٹ ویئر انسٹال کیا تھا۔ یہ سافٹ ویئر کی غیر متعلقہ شخص کے کمپیوٹر استعمال کرنے پر لیپ ٹاپ کے اندر نصب کیمرے کی مدد سے غیر اس شخص کی تصاویر بھیجتا ہے۔ کوفمین کو جب یہ تصاویر موصول ہوئیں تو بہت مدھم تھیں، وہ انہیں لے کر پولیس کے پاس گیا لیکن کوئی شنوائی نہ ہوئی۔ آخر کار اس نے یہ تصاویر ٹوئٹر پر پوسٹ کر دیں اور بلاگ کا عنوان “اس شخص کے پاس میری میک بک ہے” رکھا۔ ٹوئٹر پر جوشوا کے دوستوں نے اس بلاگ کو آگے پھیلایا اور اسی دن پولیس نے ایک ستائیس سالہ ٹیکسی ڈرائیور کو کمپیوٹر کی چوری کے جرم میں گرفتار کر لیا