کلاﺅڈ کمپیوٹنگ سے مراد ایسی ٹیکنولوجی ہے جو انٹرنیٹ کو ڈیٹا اور اپلیکیشنز محفوظ کرنے کے لئے استعمال کرتی ہے۔ کلاﺅڈ کمپیوٹنگ استعمال کنندگان اور کاروباری لوگوں کو انٹرنیٹ کے ذریعے بغیر کسی تنصیب کے کسی بھی کمپیوٹر پر ایپلیکیشنز استعمال کرنے کی سہولت مہیا کرتا ہے۔ اس ٹیکنولوجی کی بدولت انٹرنیٹ پر لامحدود تعداد میں ڈیٹا کو محفوظ کیا جا سکتا ہے اور روزانہ بڑی تعداد میں صارفین کلاﺅڈ کمپیوٹنگ کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔ کلاﺅڈ کمپیوٹنگ کی مثال میلنگ سروسز فراہم کرنے والے اداروں جیسے گوگل، مائیکروسوفٹ اور یاہو سے لی جا سکتی ہے۔ ان سروسز کو استعمال کرنے کے لئے کسی بھی قسم کے سوفٹ ویئر کو انسٹال کرنے یا سرور کی ضرورت نہیں پڑتی، تمام لوگ کسی بھی عام کمپیوٹر سے انٹرنیٹ کے ذریعے ای میلز کو موصول اور بھیج سکتے ہیں۔
کلاﺅڈ کمپیوٹنگ کے تحت سو فٹ وئیر بطور سروس، خدمات فراہم کرنے والا ایک پروگرام یا سوفٹ وئیر اپلیکیشن بناتا ہے، اس کو کسی ڈیٹا سنٹر پر ہوسٹ کرتا ہے اور انٹرنیٹ پر موجود ہزاروں صارفین کو یہ مہیا ہو جاتا ہے۔ صارف اس کو برائوزر کی مدد سے استعمال کرسکتا ہے۔ اسکی مثال اگر ہم ورڈ پروسیسنگ اپلیکیشن کی لیں تو گوگل ڈوک، ایڈوب کا بزورڈ، ایجکس رائٹ، ڈوکلی اور گلائیڈ رائٹ ہیں۔
کلاﺅڈ کمپیوٹنگ بطور سروس پروگرام، اپلیکیشن بنانے والوں کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کر تا ہے جس کو استعمال کرتے ہوئے وہ خود اپنی اپلیکیشن ڈیزائن کرسکیں اور انہیں چلا سکیں، مثال کے طور پر ورڈ پریس یا گوگل ویب وغیرہ۔
آن ڈیمانڈ کمپیوٹنگ سروس ڈویلپرز اور آئی ٹی پروفیشنلز کے لئے ہے۔ اس میں صارف کو کم از کم خام کمپیوٹنگ اور اسٹوریج اسپیس مہیا کی جاتی ہے اور یہ سہولت صارف کی طلب پر ہے۔ آگر صارف اس کمپیوٹنگ پاور اور اسٹوریج اسپیس کو استعمال کرتے ہیں تو سروس فراہم کرنے والا ادارہ صارف کو وقت یا اسٹوریج کے حساب سے بل کرتا ہے۔اس کی مثال ایمیزون ہے۔
ڈویلیپرز ان سروز کو استعمال کرتے ہوئے، مختلف اپلیکیشنز بنا سکتے ہیں جو کہ ان کی ویب سائیٹس میں اضافہ کر سکتی ہیں۔ گوگل میپ ویب سروسز کی ایک بہترین مثال ہے۔ کئی ادارے اپنے پتے اور دیگر معلومات کے لئے گوگل میپ کی ویب سروس کو اپنی ویب سائٹس سے منسلک کرتے ہیں۔
کلاﺅڈ کمپیوٹنگ کی ایپلیکیشنز کاروباری لوگوں کے لئے بھی نہایت مفید ثابت ہوئی ہیں۔ کلاﺅڈ کمپیوٹنگ نے کاروباری اپلیکیشنر کی مد میں خرچوں کو قدرے ختم کر دیا ہے جس کی بدولت کمپنیز کے اخراجات میں کمی ہوئی ہے۔
موجودہ دور میں متعدد ویب سائٹس نے اپنا ڈیٹا کلاﺅڈ میں منتقل کر دیا ہے جس کے بعد ویب سائٹس پر لامحدود ڈیٹا اور ایپلیکیشنز محفوظ کرنے کی صلاحیت پیدا ہو گئی ہے۔ ادارے مختلف کام، ڈیٹا سینٹرز سے نکال کر کلائوڈ میں لے کر جارہے ہیں۔ اس کی ایک اہم مثال گوگل کمرشل میل ہے جس کے تحت متعدد ادارے ایسے ہیں جنہوں نے اپنی ای میل سروسز کو گوگل میل سے تبدیل کر دیا ہے۔ جی میل، گوگل کیلنڈر، پکاسا، گوگل ڈوکس اور اسپریڈ شیٹ وغیرہ سب کلائوڈ کا حصہ ہیں۔
کلائوڈ کمپیوٹنگ کی بدولت انتہائی طاقتور اور مہنگے ڈیسک ٹوپ کمپیوٹرز کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ چونکہ زیادہ تر کام کلائوڈ میں ہوتا ہے لہذا ڈیسک ٹوپ کمپیوٹر کو زیادہ میموری، ہارڈ ڈسک اور پاور کی ضرورت نہیں رہتی۔ آجکل اکثر اداروں کا آئی ٹی بجٹ طاقتور ڈیسک ٹاپ خریدنے پر سرف ہوتا ہے جس پر کلاﺅڈ پروسیسنگ کی بدولت کافی بچت ہوسکتی ہے۔ جب اپلیکیشنز کو ڈیسک ٹوپ کمپیوٹر سے تبدیل کرکے کلائوڈ میں تبدیل کیا جاتا ہے تو انہیں کم کام کرنا پڑتا ہے یعنی اس ہارڈوئیر کی استعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
اکثر ادارے اپنے بجٹ کا ایک بڑا حصہ بیک آفس اپلیکیشنز پر خرچ کرتے ہیں، یعنی ان سرورز پر جو کہ ڈاکومنٹ اسٹور کرتے ہیں اور ای میل وغیرہ بھیجتے ہیں۔ اسی باعث ان اداروں کو اکثر اسٹوریج اسپیس کی کمی کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اور کبھی کمپیوٹرز اور سرورز کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے جگہ کی کمی کا بھی سامنا کرناہوتا ہے۔ ایسے میں ڈیٹا اور کمپیوٹنگ کو کلائوڈ میں منتقل کردینے سے مسائل سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔
کلاﺅڈ کمپیوٹنگ کے باعث کمپنیز کے آئی ٹی کے بجٹ میں کمی ہو جاتی ہے۔ مثلاً کلاﺅڈ کمپیوٹنگ کی صورت میں چونکہ صارف کی جگہ پر بہت کم ہارڈوئیر کی ضرورت ہوتی ہے لہذا مشینوں کی دیکھ بھال پر اٹھنے والے اخراجات میں بھی واضح حد تک کمی واقع ہوتی ہے۔ اسی طرح کلائوڈ کمپیوٹنگ میں سوفٹ وئیر کی لاگت میں کئی طریقوں سے کمی آ جاتی ہے۔ کلائوڈ کمپیوٹنگ میں سوفٹ وئیر کمپنیز ایڈورٹائزنگ کی مدد سے اپنے اخراجات پورے کرتی ہیں لہذا ان کےلئے سستا سوفٹ وئیر فراہم کرنا آسان ہوتا ہے۔
کلائوڈ چونکہ کئی کمپیوٹرز کا مرکب ہے لہذا اس میں شامل تمام کمپیوٹرز کی مشترکہ طاقت کے باعث یہ بعض اوقات ایک بہترین ہائی کلاس سرور سے بھی اچھی پاور فل سروس فرہم کرتا ہے۔ کلاﺅڈ پر بنائی گئی کوئی بھی دستاویز دوسروں کے ساتھ بانٹی جا سکتی ہے۔ کلائوڈ کمپیوٹنگ ایک بہتر حفاظتی نظام مہیا کرتی ہے۔ سیکیورٹی کو کلائوڈ پر لاگو کرنا اپنے دفتر میں بہت سے کمپیوٹرز میں اس کے انتظام سے آسان ہے اور سب سے بہتر یہ کہ سیکیورٹی صرف اس ادارے کی ذمہ داری ہے جو آپ کو کلائوڈ مہیا کررہا ہے۔
ہم اکثر ضروری دفتری دستاویزات کو گھر یا آفس بھول جاتے ہیں جس کو منگوانے یا حاصل کرنے کے لئے بھاگ دوڑ کرنی پڑتی ہے، اگر یہ فائل کلاﺅڈ پر شیئر کر دی جائے تو اسے کبھی بھی کہیں بھی حاصل کیا جا سکتا ہے اور اس کے لئے کمپیوٹر کا استعمال ہونا بھی ضروری نہیں، موبائل فون یا آئی فون سے کلاﺅڈ کو چلایا جا سکتا ہے۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ کی اہمیت بڑھتی جارہی ہے، یہی وجہ ہے کہ اب زیادہ تر ڈیٹا انٹرنیٹ پر محفوظ کیا جا سکتا ہے، تیزی سے انٹرنیٹ کے بڑھتے ہوئے رجحان کی وجہ سے لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا ہو رہی ہیں۔ آج سے چند سال پہلے جب کمپیوٹر یا انٹرنیٹ کا استعمال نہایت کم تھا تولوگوں کو کاغذی دستاویزات بنانا پڑتی تھیں جبکہ رابطوں میں دشواری ہوتی تھی۔ آج دنیا میں ایک اندازے کے مطابق کم سے کم ساٹھ فیصد سے زیادہ لوگ انٹرنیٹ کا استعمال کر رہے ہیں۔ کلاﺅڈ کمپیوٹنگ ٹیکنولوجی بھی انٹرنیٹ ہی کہ بدولت ممکن ہوئی اور اس ٹیکنولوجی سے لوگوں کے لئے بہت مشکل کام آسان ہو گئے ہیں۔
تحریر: سید محمد عابد