ٹیلی کام صارفین جن میں سیلو لر کمپنیوں اور دوسری ٹیلی فون سروسز و براڈ بینڈ فراہم کرنے والی کمپنیاں
شامل ہیں۔ ان کے صارفین کے ساتھ اگر کوئی مسئلہ آتا ہے تو متعلقہ کمپنی نا مناسب رویہ اپناتی ہے اور
صارف اپنے مسئلے کو حل نہیں کروا پاتا ہے۔ اس کی وجہ صارف کو ایسے پلیٹ فارم کو معلوم نہ ہونا
ہے۔جہاں ان کمپنیوں کے خلاف شکایت کی جا سکے۔
تقریباً ایک سال قبل مجھے ایک سیلو لر کمپنی کی طرف سے ان کے پرموشنل ایس ایم ایس وصول ہوتے
تھے۔ جس کی وجہ سے کافی مسئلہ ہوتا کہ بائیک پر جاتے ہوئے ۔ اسے راستے میں روک کر چینک کرنا پڑتا
کسی کلائینٹ کا ایس ایم ایس نہ ہو۔ یا کہیں ہوم منسٹری کا کوئی آرڈر نہ ہو۔ لیکن جب ایس ایم ایس پڑھنے
کے لئے رکتے تو کیا دیکھتے کہ متلعقہ کمپنی اپنے اشتہارات بھیج رہی ہے۔ کیونکہ یہ ایس ایم ایس صارف کی
مرضی کے بغیر کمپنی بھیج رہی تھی اس لئے یہ سپیم کے زمرے میں آتا تھا۔ جس کا حل یہ نکالا کہ میں نے
متعلقہ کمپنی کو ای میل کر دی جس پر کچھ دن بعد جواب موصول ہوا۔ کہ آپ کا مسئلہ چند روز میں حل ہو
جائے گا۔ لیکن وہ چند روز پورے نہ ہو سکے۔
اسی طرح ایک دوست نے لنک ڈاٹ نیٹ کمپنی جو کہ اب موبی لنک نے خرید لی ہے ، سے براڈ بینڈ کنکشن
حاصل کیا اور اسے استعمال کرتا رہا کوئی چھ ماہ بعد ان کی اچھی سروس سے لطف اندوز ہونے کے بعد
موصوف نے چھ ماہ کے لئے کمپنی کو ایڈوانس پیمنٹ کر دی لیکن دو ماہ بعد ہی کمپنی کی خراب سروس سے
تنگ آکر کنکشن کٹوا دیا۔ اور ساتھ اپنے بقایا جات کے لئے درخواست کر ڈالی ۔ لیکن جناب یہ بھی
پاکستان ہے یہاں درخواست سے کچھ حاصل نہ ہوا۔ اور موصوف کو کمپنی کہتی رہی کوئی چھ ماہ انتظار
کریں اس کے بعد آپ کو ایک عدد بقایا جات کا چیک جاری کر دیا جائے گا۔ دوست نے مجھے یہ مسئلہ بتایا
میں نے ایک ہفتے میں پیمنٹ جاری کروانے کا وعدہ کیا اور کہا کہ اس کام کے لئے مٹن کڑاہی کھلانا پڑے
گی آپ کو آخر کار ڈیل طے ہو گئی اور میں نے اس کے مسئلے کو حل کروانے کی پہلی کوشش کر دی۔
یہ دو مثالیں تو میں نے اپنی پیش کی ہیں۔ ایسی بہت سے اور کہانیاں آپ کو آپ کے ارد گرد دیکھنے کو ملیں
گی جن میں صارفین کمپنیوں کے نامناسب رویہ وجہ کی وجہ سے تنگ نظر آتے ہیں۔ جس میں سروس کا
غیر معیاری ہونا۔ بیلنس میں مسئلہ ہونا۔ لینڈ لائن کمپنیوں کے صارفین کی لائن کا بند ہونا۔
اس کے لئے جناب سب سے آسان حل یہ ہے کہ آپ اپنی شکایت متعلقہ کمپنی کو ای میل ، فیکس ، یا کسی
دوسرے زرائع کریں اور اس کی تفصیل اپنے پاس محفوظ رکھیں۔ اگر ایک دو دن کے اندر مسئلہ حل ہو
جاتا ہے تو بہتر ہے ورنہ آپ اپنی شکایت کی تمام تفصیل کو پی ٹی اے کی ویب سائیٹ پر جا کر ایک کمپلینٹ
فارم میں پُر کر کے پی ٹی اے کو ارسال کر دیں۔
پی ٹی اے کیا ہے؟
پی ٹی اے مخفف ہے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا۔ پاکستان میں کام کرنے والی تمام ٹیلی کام کمپنیوں کا
نگران ادارہ ہے۔ جو صارفین کے مسائل کو حل کروانے کے لئے فوری اقدامات کرتا ہے۔
شکایت کے بارے میں فارم کہاں ہے؟
پی ٹی اے کو شکایت کرنے کے لئے آپ کو درج زیل ربط پر کلک کرنا ہو گا۔
http://www.pta.gov.pk/index.php?option=com_content&view=article&id=275&Itemid=202
اس کے بعد آپ کے براوزر میں ایسا صفحہ نظر آئے گا۔
اس کے بعد آپ نے اسی صفحہ پر موجود کمپلینٹ فارم جو کہ اوپر تصویر میں نشانذدہ کیا گیا ہے اس پر کلک کرنا ہوگا۔
جس کے بعد ذیل میں دکھائی گئی تصویر جیسا ایک عدد فارم کھل جائے گا۔
تو جناب درج بالا تصویر میں نظر آنے والے فارم کو آپ نے درست کوائف دیتے ہوئے تین حصوں میں مکمل کر دینا ہے جس کے بعد آپ کی دی گئی ای میل پر آپ کو پی ٹی اے کی جانب سے ایک عدد ای میل موصول ہو گی جس میں ایک ریفرنس نمبر آپ کی شکایت سے متعلق آپ کو مل جائے گا۔
اس کے علاوہ آپ اگر یہ فارم آپ مکمل نہیں کرنا چاہتے تو جناب اس کے علاوہ بھی ایک عدد طریقہ موجود ہے جس کے زریعے آپ صرف تھوڑی سی تفصیل دے کر اپنی شکایت درج کروا سکتے ہیں۔
آپ کو درج ذیل ای میل ایڈریس پر مکمل تفصیلات سے بھرپور ای میل کرنا ہو گی۔
اور متعلقہ کمپنی کو تقریباً ایک ہفتہ کے اندر اپنے صارف کا مسئلہ حل کرنے کے لئے وقت دیا جائے گا۔
اس کمپلینٹ کے درج ہو جانے کے بعد ایک عدد انتباہی ای میل متعلقہ کمپنی کو بھیج دی جاتی ہے جس کے بعد سلسلہ وار آپ کو ٹیلی فون کالز آنا شروع ہوں گی جب تک صارف کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ متعلقہ کمپنی کا نمائندہ آپ کے ساتھ رابطے میں رہے گا۔
اسی کی بدولت میں نے اپنے ایس ایم ایس مسئلہ کو حل کروا لیا تھا۔ اس کے علاوہ اس دوست کو بھی ایک ہفتے کے اندر چیک موصول ہو گیا اور ہم نے اسے ایک ہزار روپے کی دعوت کا خرچہ ڈال دیا۔