موبائل فون بنانے والی مشہور کمپنی نوکیا نے موسیقی، گیمز اور موبائل ایپلیکیشنز کی فروخت کے لیے اپنے برانڈ ’اووی‘ کا استعمال ترک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ چار سال قبل متعارف کروائے جانے والے ’اووی‘ کو بند کر کے مستقل میں تمام چیزیں نوکیا کے نام کے تحت ہی فروخت کرے گی۔
’اووی‘ کے متعارف کروائے جانے کے بعد بھی ناقدین نے اسے ایپل کے آئی ٹیونز اور ایپ سٹور کے مقابلے میں ناقص انداز میں سوچا گیا اور جلد بازی میں پیش کیا گیا کام قرار دیا تھا۔
تاہم ان اندازوں کے برعکس دو ہزار گیارہ میں اووی سے صارفین روزانہ پچاس لاکھ مصنوعات ڈاؤن لوڈ کر رہے تھے۔
’اووی‘ کی بندش کا اعلان نوکیا کے اووی بلاگ کے مدیر پینو بونیٹی نے کیا۔ انہوں نے بلاگ میں لکھا کہ ’ اس سروس میں تبدیلی صرف نام کی ہی ہوگی‘۔
موبائل صنعت پر ناقدانہ نظر رکھنے والے افراد نے نوکیا کے اس فیصلے کو عقلمندانہ قرار دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اب جبکہ نوکیا نے اپنے سمارٹ فونز میں ونڈوز کا آپریٹنگ سسٹم استعمال کرنے کا معاہدہ کر لیا ہے تو انہیں اپنے ایپلیکیشن سٹور کو بند کرنا ہی تھا۔
پاکٹ لائن ڈاٹ کام کے مدیر سٹورٹ مائلز کا کہنا ہے کہ ’ونڈوز سیون فونز کی جانب منتقلی کے بعد وہ اووی سٹور نہیں رکھ سکتے تھے کیونکہ یہ صارفین کو بہت پریشان کرتا‘۔
خیال رہے کہ مائیکروسافٹ ونڈوز فون اپنے صارفین کو اپنے مارکیٹ پلیس سٹور سے ایپلیکیشنز ڈاؤن لوڈ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
نوکیا کو اپنے کاروباری حریفوں کی جانب سے بڑھتے دباؤ کے بعد حالیہ برسوں میں اپنی حکمتِ عملی پر نظرِثانی کرنا پڑا ہے۔
اس کے عالمی حصص کی مالیت میں ایک برس میں انتیس فیصد کی گراوٹ دیکھی گئی ہے اور نوکیا نے موبائل مارکیٹ میں اپنی گرتی ہوئی حیثیت کو سہارا دینے کے لیے فروری سنہ 2011 میں مائیکروسافٹ کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔