میں نہیں مانتا خدا کو ۔۔۔یہ وہ فقرہ ہے جو مجھے جنت و جہنم کے درمیان کھڑا کرتا ہے۔ جس کو بولنے پر مجھے فتوی کفر سے نوازا جا سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے مجھے دین اسلام سے خارج کیا جا سکتا ہے۔جس کی وجہ سے میرا نکاح فسق ہو سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے معاشرہ مجھے دھتکار سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے میری اپنے مجھے نفرت سے نواز سکتے ہیں۔ جس کی وجہ سے میری اولاد کو طعنے سننے پڑ سکتے ہیں۔ جس کی وجہ سے مجھ پر ہر برائی کا الزام لگایا جا سکتا ہے۔ مجھ پر توہین کا الزام لگا کر جلایا جا سکتا ہے۔ مجھ پر بیچ رستے تشدد کیا جا سکتا ہے۔ میرے خاندان کو مصائب کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ہاں میں پھر سے کہتا ہوں میں خدا کو نہیں مانتا ہوں۔۔۔۔
جی جناب یہی سچ ہے میں اس خدا کو نہیں مانتا ہوں جس کو یہ مذہب کے ٹھیکیدار میرے سر سوار کرتے ہیں۔ میں اس خدا کو نہیں مانتا جس کی تعلیمات کا یہ پرچار کرتے ہیں۔ میں اس خدا کو نہیں مانتا جس کی یہ مانتا ہے ۔ میں اس خدا کو نہیں مانتا جس کی یہ مانتے ہوئے بے گناہوں کا خون بہانے کو معصوم زہنوں کو تیار کرتے ہیں۔ میں اس خدا کو نہیں مانتا جس کے معاملات ان کے سپرد ہو گئے ہیں اور یہ توہین و سزا کے فیصلے کر رہے ہیں۔
میں تو صرف اس خدا کو مانتا ہوں جس نے مجھے پیدا کیا جس نے مجھے اعلی تعلیمات پر مبنی کتاب قرآن بخشی جس نے رحمت للعالمین خاتم النبین حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو ہماری ہدایت کے لئے بھیجا ۔ جس نے امن و آشتی کا پرچار کیا اور بچوں بوڑھوں ، بے گناہوں کی ہلاکت اور فساد فی الارض سے منع کیا ہے۔ جس نے روز محشر ہم سب کا انصاف کرنا ہے۔