چین نے انٹرنیٹ کی دنیا کے ممکنہ خطرات اور حملوں سے نمنٹنے کیلئے ٹیم تشکیل دے دی ہے۔
سائبر حملے بین الاقوامی طور پر عوام اور فوج دونوں کیلئے بڑا مسئلہ بن گئے ہیں۔ اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے چین کی ملٹری نے ایک ایلیٹ انٹرنیٹ سکیورٹی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے جو سائبر حملوں کو ناکام بنائے گی۔ تیس افراد پر مشتمل “سائبر بلو ٹیم” نامی یہ ٹاسک فورس سائبر حملوں کا مقابلہ کرنے کی مشقیں کرے گی۔
انٹرنیٹ سکیورٹی میں کمزور ہونے کی وجہ سے چین کو اکثر سائبر حملوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے، اس عارضی پروگرام کا مقصد ملک کو ایسے حملوں سے بچانا اور دفاع کو مضبوط کرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز لبریشن آرمی نے اس پراجیکٹ میں کروڑوں یوآن (لاکھوں ڈالر) کی سرمایہ کاری کی ہے۔ بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجی کے ذریعے جنگوں کا مقابلہ کرنے کیلئے چین کی فوج کے بجٹ میں ہر سال دو ہندسوں کا اضافہ کیا جاتا ہے۔
چین سے تعلق رکھنے والے ہیکرز بین الاقوامی آئل کمپنیوں کے کمپیوٹر نیٹ ورکس میں گھس کر ان کے نیلامی کے منصوبوں پر مشتمل کاغذات اور دوسری خفیہ معلومات چرا چکے ہیں۔