سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ “نیوٹرینوز” نامی ایٹم کے ذیلی ذرات روشنی کی رفتار کی نسبت زیادہ تیزی سے سفر کر سکتے ہیں۔

محققین کے مطابق سوئٹزر لینڈ میں یورپین سینٹر فار نیوکلیئر ریسرچ (سرن) اور اٹلی کی ایک لیبارٹری کے درمیان کئے گئے تجربے کے دوران ان ننھے ذرات کی رفتار 300006 کلو میٹر فی سیکنڈ ریکارڈ کی گئی جو کہ روشنی کی رفتار سے قدرے زیادہ ہے۔ “اوپیرا” نامی اس تجربے کے ترجمان انٹونیو اریڈیٹیٹو کے مطابق یہ نتیجہ انتہائی حیرت انگیز ہے۔

محققین کے مطابق اگر اس تجربے کے نتیجے کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ آئن سٹائن کے نظریہ اضافت سے مختلف ہو گا۔

By فخرنوید

قابلیت: ایم ایس سی ماس کمیونیکیشن بلاگز: پاک گلیکسی اردو بلاگhttp://urdu.pakgalaxy.com ماس کمیونیکیشن انگلش بلاگ http://mass.pakgalaxy.com ای میل:[email protected]

Leave a Reply

Your email address will not be published.