چین کی پیپلز لبریشن آرمی کا کہنا ہے کہ تیئس لاکھ فوجیوں کو سوشل میڈیا کے استعمال سے روک دیا جائے گا۔ حکام کے مطابق آن لائن دوست بنا کر فوجی دشمنوں کے ہاتھوں میں کھیل سکتے ہیں۔
دنیا کی سب سے بڑی فوج کو آگاہ کیا گیا ہے کہ فوجی رازوں اور ملکی خود مختاری کی حفاظت کیلئے سوشل میڈیا کے استعمال پر سخت پابندی عائد کی جائے گی۔ حکام کے مطابق نجی معلومات مثلاً فوجی کا پتہ، فرائض یا کانٹیکٹ کی معلومات سے فوجی اڈے کا مقام سامنے آ سکتا ہے۔ اسی طرح سوشل میڈیا کے صارفین جب ٹریننگ کے دوران تصویریں شیئر کرتے ہیں تو ان کی ٹریننگ، فوجی طاقت اور ہتھیاروں کی تعداد سامنے آ سکتی ہیں۔
حکام کے مطابق فوجیوں کو آن لائن دوست بنانے کے خطرے کو سمجھنا چاہئے۔ چین میں تقریباً نصف ارب کے قریب صارفین فیس بک اور ٹوئٹر کی طرح چینی زبان میں تیار کی گئی سوشل میڈیا ویب سائٹس استعمال کرتے ہیں۔