ہمارے معاشرے میں بہت سے مسائل ہیں بلکہ معاشرہ مسائلستان بنا ہوا ہے۔ کوئی بھی موسم ہو، کوئی بھی مہینہ ہو ہمیں سارا سال ان مسائل کے ساتھ نپٹتے اور لڑتے گزارنا پڑتا ہے۔ ہمارے معاشرے میں موجود یہ مسائل ہمارے معاشرے میں انصاف کے نا پید ہو جانے کی وجہ سے ہیں۔ اور انصاف نہ ہونے کی وجہ ہر کوئی انفرادی طور پر زمہ دار ہے۔ جب تک حقوق العبادبہتری سے انجام نہیں دئیے جاتے تب تک معاشرے میں انصاف نہیں آئے گا۔ اور جب تک انصاف نہیں آئے گا ہمیں ان مسائل کا سامنا کرتے رہنا ہو گا۔ معاشرے کی ان ناہمواریوں اور خرابیوں کے کسی حد تک ذمہ دار تو تعلیم کی کمی بھی ہے اور کچھ ایسی تعلیم کی کمی ہے جس میں عام کو آگاہی نہیں دی جاتی کہ وہ اپنا حق کیسے حاصل کریں۔ انصاف کیسے حاصل کریں۔ وہ فلم پی کے کی طرح رانگ نمبرز پر جاتے ہیں اور سسٹم کی خرابی کا رونا روتے ہیں۔ اگر ہم اپنے ارد گرد ہونے والے مقامی و صوبائی حکومتوں کے اغراض و مقاصد کے بارے میں جانتے ہوں تو ہم اپنے بہت سے کام ان سے با آسانی کروا سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لئے اردو بلاگرز کو سامنے آنا چاہیے۔ اور عوام میں ایسے آگاہی پروگرامز شروع کرنے چاہئیں۔ جن کی مدد سے انہیں علم ہو سکے کہ انہوں نے اپنے مسئلہ کے حل کے لئے کس ادارے کے کس سربراہ کو مل کر اپنا مسئلہ حل کروانا ہے۔ لیکن یہاں ہماری عوام کو ایک ہی حل بتایا جاتا ہے کہ ٹائر پکڑو اور سڑک بلاک کر دو۔ جس کا وقتی طور پر ڈسٹربنس کے علاوہ کوئی حل نہیں نکلتا، جب کوئی حل نہیں نکلتا تو اگلی دفعہ اس احتجاج میں شامل لوگوں کی بھی کمی ہو تی جاتی ہے۔ کیونکہ اصل پلیٹ فارم تو استعمال ہی نہیں کیا گیا جہاں سے آپ کے مسئلے کو حل ہونا تھا۔ ہمارے علاقہ میں سیوریج سسٹم کا کام ہورہا ہے جس کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد ہمارے علاقے کے گندے پانی کے نکاس کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ لیکن اس میں دیکھنا ہو گا کہ یہ مسئلہ کتنے عرصے کے لئے حل ہو گا چند ماہ یا کئی سال۔ عوام کے خون پسینے کی کمائی کے ٹیکس سے تعمیر ہونے والا سیوریج سسٹم کیا واقعی معیاری تعمیر ہو رہا ہے۔ یا اس میں کرپشن کی جا رہی ہے۔ یہ دیکھنا علاقہ مکینوں کا کام ہے اور اس کا معلوم کیسے ہو گا؟ تو جناب یہی آگاہی تو ہمیں اپنے علاقہ کے عوام کو پہنچانی ہے۔ ایسے منصوبے بارے آپ کسی بھی ٹیکنیکل آفیسر کو مل کر پوچھیں جناب اس کے معیاری ہونے کے لئے کیا چیزیں ضروری اور کیوں ضروری ہیں۔ اگر تو وہ زیر تعمیر منصوبہ ان پر پورا اترتا ہے تو ٹھیک نہیں تو اس منصوبہ پر کام کرنے والے ادارے کے سربراہ کو شکایت کریں اور اس شکایت کو پرنٹ میڈیا یعنی اخبارات میں ایڈیٹر کے نام ڈاک میں ضرور پرنٹ کروانے کی کوشش کریں۔ تا کہ محکمہ پر دباؤ بن سکے۔اور وہ معیاری کام کرنے پر توجہ دیں۔ اگر اس کے بعد بھی مسئلہ حل نہیں ہوتا اور قومی خزانے کو بے دریغ لوٹا جا رہا ہے تو جناب اس کے لئے اینٹی کرپشن کے محکمہ تک رسائی حل کریں۔اور اپنی شکایت کو وہاں ضرور درج کروائیں۔جیسا کہ اس درخواست میں ہے۔ بخدمت جناب ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ، سرکل گوجرانوالہ جناب عالی! گزارش ہے کہ حکومت پنجاب اورضلعی حکومت کے ساتھ مل کر محکمہ واسا نے گوجرانوالہ شہر میں ترقیاتی کاموں کا آغاز کیا ہے۔ جن پر کروڑوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔ اسی سلسلہ میں واسا زون 1 میں بھی جی ٹی روڈ کنگنی والا ، اور ریلوے لائن کنگنی والا بائپاس کے قریب سیوریج کا کام جاری ہے۔ کروڑوں روپے کی لاگت سے شروع ہونے والے اس منصوبہ پر غفلت و نااہلی برتی جا رہی ہے۔ جس کی وجہ سے یہ منصوبہ عوام کے لئے مفید ہونے کے بجائے نقصان دہ ثابت ہونے کے ساتھ قومی خزانے کو واسا اہلکاران و ٹھیکیدارکی ملی بھگت سے کروڑوں روپے کانقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ جناب عالی! اس منصوبہ پر کام کرنے والے اہلکاروں اور ٹھیکیدار کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے انتہائی ناقص اور غیر معیاری کام ہو رہا ہے۔جس کی موقع پر تصدیق بھی کی جا سکتی ہے۔ کچھ تفاصیل درج ذیل ہیں۔ 1. Air Jordan 2 Homme Canada Goose Rideau Parka Parajumpers Gobi Homme Missouri Tigers adidas Messi homme Nike Air Max Flyknit Heren A.J. McCarron College Jerseys

  • Mens Nike Air Vapormax
  • air max pas cher ٹرنچ کے پیندے اور پائپ کے گرد بجرکا برائے نام استعمال 2. New Balance 247 homme Nike Air Max Homme nike air max 1 femme beige new balance 993 nike air max 90 pas cher Air Jordan Retro 3

  • Adidas Ultra Boost Donna
  • Canotte Detroit Pistons nike air max 2017 heren rood ناقص میٹریل سے تیارکردہ پائپ کا استعمال( پائپ میں استعمال ہونے والے سریے کی جگہ پر باریک تاروں کا استعمال) 3. Nike Air Max 2016 femme Jordan 11 enfants nike tn femme blanche Kole Calhoun Jersey Air Jordan 10 Richard Sherman Seattle Seahawks Jersey Cheap Fjallraven Kanken Backpack Nike Free 6.0 adidas uk for sale مین ہولز کی غیر معیاری بنیاد و تعمیر ( بنیاد میں بجرکا برائے نام استعمال، اندر اور باہر سے معیار کے مطابق پلستر نہ ہونا ہے۔) 4. Asics Gel Lyte 5 Femme Rose Adidas Superstar Femme Blanche Parajumpers Homme Windbreaker IKE Air Max Thea Mujer Scarpe adidas Ultra Boost

    Scarpe Air Flight 89 nike air jordan 4 mujer Under Armour UA Curry 1 Goedkoop Air Max Nike مین ہولز کے ڈھکن اور فریم کا وزن معیار کے مطابق نہ ہے۔ 5. Adidas Zx 500 Homme Parajumpers Femme Californian Joanna Nike Air Force 1 femme Maglia Stephen Curry

    asics gel quantum 180 męskie new balance 530 homme prix stan smith adidas dames

  • ROSHE LD-1000 QS
  • Air Huarache ٹرنچ کی نامکمل کھدائی (چوڑائی معیار کے مطابق نہیں) 6.

    By فخرنوید

    قابلیت: ایم ایس سی ماس کمیونیکیشن بلاگز: پاک گلیکسی اردو بلاگhttp://urdu.pakgalaxy.com ماس کمیونیکیشن انگلش بلاگ http://mass.pakgalaxy.com ای میل:[email protected]

    Leave a Reply

    Your email address will not be published.